سرینگر(جتن آن لائن خصوصی رپورٹ) چپاتی بنی پیامبر
مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلی محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا اقبال کا کہنا ہے کہ والدہ سے چپاتیوں میں خط چھپا کر رابطہ کیا۔ مزید جاننے کیلئے پڑھیں
کشمیری بنیادی حقوق سے محروم، شدید معاشی و نفسیاتی مصائب کا شکار
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر محبوبہ مفتی کے تصدیق شدہ اکاونٹ سے جو ان کی گرفتاری کے بعد سے ان کی بیٹی التجا اقبال چلا رہی ہیں، ایک طویل خط سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ چھ ماہ سے کشمیری عوام بنیادی حقوق سے محروم ہیں اور شدید معاشی اور نفسیاتی مصائب کا شکار ہیں۔
محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا اقبال کی جانب سے شیئر کئے گئے پیغام میں گزشتہ چھ ماہ سے مقبوضہ وادی میں ہونیوالی انسان حقوق کیخلاف ورزیوں کا تذکرہ کیا گیا ہے۔
ناجائز قوانین کیخلاف پرامن احتجاج کرنے کیلیے کیا راستہ ہے؟
بھارت کے سابق مرکزی وزیر داخلہ اور کانگریس کے رہنما پی چد مبرم نے جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلی محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ پر پبلک سیفٹی ایکٹ لگائے جانے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا دونوں رہنماﺅں پر پی ایس اے لگائے جانے سے وہ حیران ہیں۔ اپنے ٹویٹ پیغام میں کہا کہ الزامات کے بغیر نظربند رکھنا جمہوریت میں ایک بدترین عمل ہے، جب غیر منصفانہ قوانین منظور ہوجاتے ہیں یا ناجائز قوانین نافذ کیے جاتے ہیں تو لوگوں کے پاس پرامن احتجاج کرنے کیلیے کیا راستہ ہے؟
مودی مہاتما گاندھی، مارٹن لوتھر کنگ اور نیلسن منڈیلا کی تاریخ بھول گئے
پی چدمبرم نے کہا کہ وزیراعظم مودی نے کہا کہ احتجاج انتشار کا باعث بنے گا۔ پارلیمنٹ اور اسمبلیوں کے منظور کردہ قوانین پر عمل پیرا ہونا پڑے گا، وہ مہاتما گاندھی، مارٹن لوتھر کنگ اور نیلسن منڈیلا کی تاریخ اور متاثر کن مثالوں کو بھول گئے ہیں۔
واضح رہے کہ مقبوضہ وادی میں قابض انتظامیہ نے سابق وزرائے اعلی عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی پر پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کردیا ہے جس کے تحت نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ اور پی ڈی پی کی رہنما محبوبہ مفتی کو عدالت میں پیش کئے بغیر تین ماہ تک جیل میں نظربند رکھا جا سکتا ہے۔ دونوں سابق وزرائے اعلی گزشتہ سال 5 اگست کو بھارت کی طرف سے اپنے آئین کی دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد سے غیر قانونی طور پر نظر بند ہیں۔
پڑھیں : —– بس دیکھتے جاﺅ
چپاتی بنی پیامبر