سینئر صحافی و تجزیہ کار (اظہر علی شاہ المعروف بابا گل) ٹی ٹی پی کے ساتھ
تحریک طالبان پاکستان اور حکومت پاکستان کے درمیان جاری مذاکرات طالبان کی پیش کردہ
ناقابل عمل شرائط کی وجہ سے ناکام ہو گیئے ہیں جس کے بعد اب دونوں کے درمیان ایک فیصلہ کن
جنگ شروع ہونا یقینی نظر آرہا ہے ،طالبان نے اپنی شرائط میں افغان طالبان کی طرز پر کسی بھی
ملک میں اپنا دفتر قائم کرنے کی شرط سرفہرست رکھی ہے ، دفتر کے قیام کے لیئے یہ ملک بھارت
بھی ہوسکتا ہے، دوسری اور تیسری شرط میں قبائیلی علاقوں کی سابقہ حثیت بحال کرکے خیبر
پختونخوا سے الگ کرنا اور پاکستان میں اسلامی نظام رائج کرنا ہے ، حکومت پاکستان نے طالبان
کی اول الذکر دو شرائط کو یکسر مسترد کردیا ہے ، اس طرح سے پاکسان اور ٹی ٹی پی کے درمیان
جاری مذاکرات اپنے منطقی انجام کو پہنچ گئیے ،
اس صورتحال کے بعد حکومت پاکستان اور ٹی ٹی
پی کے درمیان باقائدہ اور فیصلہ کن جنگ کاشروع ہونا یقینی ہو گیا ہے ، خطے کی صورتحال پر
گہری نظر رکھنے والے دانشوروں کا تجزیہ ہے کہ مذاکرات کی ناکامی کے نتیجے میں افغان طالبان
اپنے اعلان کے مطابق اب ٹی ٹی پی کے خلاف کسی بھی وقت آپریشن شروع کرسکتے ہیں ، اس
آپریشن کے نتیجے میں ٹی ٹی پی کے جنگجو پناہ کی تلاش میں داعش خراسان کی گود میں جا
بیٹھیں گے اور یوں پاکستان اور افغانستان میں بیک وقت داعش کے حملے شدت سے شروع ہو
سکتے ہیں جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بھارت ، امریکہ اور اسرائیل کی سپورٹ سے طاقتور بھی
ہو سکتے ہیں اور یوں خطے میں بےامنی کی ایک نئی مگر خوفناک لہر شروع ہوسکتی ہے، پیپلز
پارٹی کے سابق سنیئٹر فیصل رضا عابدی لگ بھگ دو ھفتے قبل ٹی وی چینل کے لائیو پروگرام میں
پورے وثوق کے ساتھ یہ پیش گوئی کر چکے ہیں کہ اگلے دو ماہ میں امریکہ داعش کے زریعے
پاکسان میں اپنی پروکسی وار شروع کر رہا ہے جو کہ تیسری عالمی جنگ کی شروعات ہونگی ، یہ
پراکسی وار وقت گزرنے کے بعد باقائدہ تیسری عالمی جنگ کی شکل اختیار کر جائے گی ، تیزی
کے ساتھ بدلتے حالات فیصل رضا عابدی کی پیش گوئی کو درست ثابت کر رہے ہیں ، ہم یہی دعا کر
سکتے ہیں کہ اللہ تعالی پاکستان اور پاکستانی عوام کی حفاظت فرمائے اور ہماری افواج
سیکورٹی اداروں اور عوام کو اس نئی عفریت سے نکلنے میں کامیاب و سرخرو کرے، آمین
ٹی ٹی پی کے ساتھ ، ٹی ٹی پی کے ساتھ ، ٹی ٹی پی کے ساتھ