گزشتہ روز بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں نے جیل میں تشدد کرکے شہید کردینے والے شاکر اللہ کا تعلق ڈسکہ کے نواحی گاؤں جیسروالہ سے تھا رشتے دار اور دوستوں کا کہنا ہے شاکر اللہ کی شہادت نے نہ صرف ڈسکہ کا نام بلکہ پوری دنیا کے مسلمانوں کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔ اس کو شہید کرنے والے انتہاپسند ہندوؤں کے خلاف کیس عالمی عدالت میں لگا کر ان کو سزا ہونی چاہیے۔ حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ شاکراللہ کی میت کو پاکستان میں لا کر پورے اعزاز کے ساتھ دفن کیا جائے۔ شاکر اللہ کا والد صوبے خان جو گورنمنٹ سکول ٹیچر تھے ۔ان کا ایک غریب گھرانے سے تعلق تھا شاکر اللہ نے 1997 میں اسلام قبول کیا۔ تعلیم پرائمری پاس تھا اورغلطی سے2003میں بارڈر لائن کراس کر کے بھارت داخل ہو گیا جس کو انڈین آرمی نے گرفتار کرکے جیل بند کردیا تھا۔ شاکر اللہ کا باپ اور اس کی والدہ اپنے بیٹے کے انتظار میں ہی اس دنیا سے رخصت ہو گئے ۔اس کے بہن بھائی کچھ عرصہ قبل کراچی میں رہائش پذیر ہوچکے ہیں۔

شہید شاکر اللہ کا تعلق ڈسکہ کے نواحی گاؤں جیسروالہ سے تھا
Spread the love